Saturday, June 11, 2022

دنیا کی محفلوں سے اُکتا گیا ہوں یا رب

 

دنیا کی محفلوں سے اُکتا گیا ہوں یا رب O Lord! I have become weary of human assemblages یارب! اب دنیا کی محفلوں اور جھمیلوں سے میری طبیعت اکتا گئی ہے کیا لطف انجمن کا جب دل ہی بُجھ گیا ہو When the heart is sad no pleasure in assemblages can be اسلیئے کہ جب حوادثِ زمانہ سے دل ہی بجھ جائے تو ایسی محفلوں کا وجود بے معنی ہوکر رہ جاتا ہے شورِش سے بھاگتا ہوں دل ڈھونڈتا ہے میرا I seek escape from tumult, my heart desires اب تو دنیا کے شور و شر سے طبیعت بیزار ہوکر رہ گئی ہے ایسا سکوت جس پر تقریر بھی فدا ہو The silence which speech may ardently love! چنانچہ مجھے ایسی خامشی اور سکوت کی تلاش ہے جس پر تقریر کو بھی رشک آئے مرتا ہوں خامشی پر یہ آرزو ہے میری I vehemently desire silence, I strongly long that میں تو اب پر سکون زندگی پر فدا ہونے کا خواہاں ہوں اور اتنی ہی آرزو ہے دامن میں کوہ کے اک چھوٹا سا جھونپڑا ہو A small hut in the mountain's side may there be کہ کسی پہاڑ کے دامن میں ایک مختصر سا جھونپڑا میسر آجائے جہاں ساری دنیا سے الگ تھلگ زندگی بسر کرسکوں آزادفکرسے ہوں عُزلت میں دن گزاروں Freed from worry I may live in retirement صورت یہ ہے کہ تنھائی میں دن گزارنے کے با وجود ہر قسم کے فکر و فاقے سے آزاد ہو جاوْں دنیا کے غم کا دل سے کانٹا نکل گیا ہو Freed from the cares of the world I may be اور دنیا کو کوئی ایسا غم نا ہو جو میرے سکون کو برباد کرسکے ہو ہاتھ کا سرہانا سبزے کا ہو بچھونا My arm may be my pillow, and the green grass my bed be ایسی زندگی جو ہر طرح کے تکلفات سے پاک ہو اور سونے کی لیئے بستر کے بجائے اپنے ہاتھ کو تکیہ بناوْں اور وادی میں اُگے ہوئے سبزے کو اپنا بچھونا بناوْں شرماۓ جس سےجلوت خلوت میں وہ اداہو Putting the congregation to shame my solitude's quality be اور میری اس تنھائی میں ایسا انداز ہو کہ اس کے مقابل محفلوں کا تصنع اور تکلف ہیج محسوس ہو ہر دردمند دل کو رونا میرا رُلادے May every compassionate heart weeping with me be میرا رونا اس قدر موْثر ثابت ہو کہ ہر درد مند دل بھی میرے ہمراہ گریہ کناں ہو جائے بے ہوش جو پڑے ہیں شاید انہیں جگادے Perhaps it may awaken those who may unconscious be اور جو لوگ خوابِ غفلت کے باعث ایک عرصے سے مست و بے ہوش پڑے ہیں انہیں عمل کی طرف مائل کردے

دنیا سے جی ہٹا کر عُقبٰی سے دل لگاٶ

 دنیا سے جی ہٹا کر عُقبٰی سے دل لگاٶ

Get rid of the world and love Aqaba
قلب و نظر میں تم بس اللّٰہَ کو بساٶ Just put Allah in your heart and eyes رنگینٸ جہاں میں گم ہو کہ رہ نہ جانا Don't get lost in this colorful world
غفلت سے خود بھی جاگو اوروں کو بھی جگاٶ Wake up from negligence, wake up others too غیروں کی اقتدا میں نقصان ہے سراسر There is total loss in following others
سنت کی راہ چل کر جنت کی راہ پاٶ Seek heaven by following the path of Sunnah. خلوت ہو یا کہ جلوت دل میں خدا کا ڈر ہو Fear God even in loneliness and crowds
رب کی نظر ہے سب پر یہ بات مت بُھلاٶ Don't forget that Allah is watching over everyone. جو بھی رکھے عداوت اصحاب سے تو اُن کی Whoever has enmity with the companions
آنکھوں میں آنکھ ڈالو یہ فرض بھی نبھاٶ Put an eye in his eyes and fulfill this duty بھٹکے ہوٶوں کو ہردم کہتے رہو یہ سالک Saleem, always say this to the lost
دنیا ہے چار دن کی ، غفلت سے باز آٶ The world is four days long. Be carefull

گر نہ بخشا ہمیں تونے، ہم کہاں جائیں گے ٹھوکریں کھائیں گے بن تیرے جہاں جائیں گے اک طرف خلد ہے اور ایک طرف دوزخ ہے جس طرف تیرا کرم ہو ہم وہاں جائیں گے

مناجاتِ الٰہی

گر نہ بخشا ہمیں تونے، ہم کہاں جائیں گے ٹھوکریں کھائیں گے بن تیرے جہاں جائیں گے اک طرف خلد ہے اور ایک طرف دوزخ ہے جس طرف تیرا کرم ہو ہم وہاں جائیں گے حاضر ہیں تیرے در پر اپنا بنائیے مولا طالب ہیں رحم کے مت خالی لٹائیے مولا غیروں کے دٙر پہ جاکر ذِلّت اُٹھا چکے ہیں کافی ہے یہ اب اپنی پہچاں کرائیے مولا تیری عبادتیں ہوں معراج ہو ہماری کچھ جامِ معرفت اب ایسا پلائیے مولا کارِ سیاہ میں کب تک بیتے گی عمر ساری مرضِ کُہن کی رٙہ سے دائم بچائیے مولا عشقِ مجازی کی ہم زنجیر میں ہیں جکڑے عشقِ حقیقی کیا ہے ؟ رستہ بتائیے مولا پِندار ظلمتوں کا ہم پر تٙنا کھڑا ہے تاریکیوں کا ہم سے پردہ ہٹائیے مولا لب پر ثٙنا ہو تیری ایسے میں جان لے لے صارم پہ بس کرم یہ اپنا دکھائیے مولا 📖 کلام : سمیع اللّٰہ عباسی صارم

 

Wednesday, May 25, 2022

اک مسافر تھا کچھ دیر ٹھہرا یہاں


Copyright @ 2013 IsʟᴀᴍɪᴄNᴀsʜᴇᴇᴅ.